ابن کلثوم خزاعی۔ بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام عمرو بن کلثوم ہے جب قبیلہ خزاعہ سے قریش نے غدر کیا تو یہ نبی ﷺ کے پاس آئے اور آپکے سامنے چند اشعار پڑھے (جن کا پہلا مصرعہ یہ ہے) لاہم انی ناشد محمدا (٭ترجمہ (ہمیں قریش کی بے وفائی کا) کچھ غم نہیں میں محمد (ﷺ) سے اس کی فریاد کرتا ہوں) ان کا تذکرہ صرف ابن مندہ نے لکھا ہے مگر یہ جو انھوں نے کہا ہے کہ بعض لوگ ان کو عمرو بن کلثوم کہتے ہیں اس کو میں نہیں جانتا اور انھیں واجب تھا کہ ان کو عمرو بن کلثوم کے بیان میں ذکر کرتے مگر انھوں نے ان کو نہیں ذکر کیا بلکہ عمرو بن سالم بن کلثوم کو زکر کیا ہے شاید یہاں باپ کانام ساقط کر دیا ہے۔