ابن حارثہ جہنی۔ انکی حدیث حسن بن بشیربن مالک بن ناقد بن مالک جہنی نے روایت کی ہے انھوں نے کہا ہے کہ مجھ سے میرے والد نے اپنے والد ے نقل کر کے بیان کیا کہ انھوں نے اپنے والد کو اپنے دادا سے رویت کرتے ہوئے سنا کہ وہ کہتے تھے مجھ سے بکر بن حارثہ جہنی نے کہا کہ میں ایک لشکر میں تھا جسے رسول خدا ﷺ نے (مشرکوں سے لڑنے کے لئے) بھیجا تھا پس ہم نے مشرکوںکے ساتھ جنگ کی ایک مشرک پر میں نے حملہ کیا تو اس نے اپنا اسلام ظاہر کر کے مجھ سے بچنا چاہا مگر میں نے اسے قتل کر دیا نبی ﷺ کو یہ خبر پہنچی تو آپ غضب ناک ہوئے اور مجھے (اپنے پاس سے) دور کر دیا پھر اللہ نے اپ پر وحی نازل فرمائی کہ وما کان لمومن ان یقتل مومنا الخطاء الایہ (٭مومن سے یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی مومن کو قتل کر دے مگر ہاں دھوکہ سے) بکر کہتے تھے کہ پھر آنحضرت علیہ السلام مجھ سے راضی ہوگئے اور مجھے اپنے پاس بلا لیا۔ انکا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)