آپ کا اصلی نام ابراہیم شاہ المعروف براہم شاہ تھا۔آپ سیّد محمد سعید دُولا بن سیّد محمد ہاشم دریادل رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے بیٹے تھے۔
بیعت و خلافت
آپ کی بیعت طریقت اپنے ہم جدی چچاحضرت سیّد شاہ عصمت اللہ حمزہ پہلوان بن سیّد حافظ محمد برخوردار بحرالعشق نوشاہی رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۔مقاماتِ سلوک طے کرکے خرقۂ خلافت پایا۔کتاب تذکرہ نوشاہیہ اورمناقباتِ نوشاہیہ میں اسی طرح تحریر ہے۔
جذبہ وسلوک
آپ پر کبھی کبھی حالت جذبہ طاری ہوجایاکرتی اورمجذوبانہ سیروسیاحت کیا کرتے اوراکثر سلوک کی حالت میں رہتے۔آپ امام الاصفیأ مقبولِ خدأ عارف بے ہمتاتھے۔
اورادواذکار
آپ نوافل تہجّد اداکرکے طلوع آفتاب تک اُسی جگہ بیٹھ کر عبادت میں مشغول رہتے۔کلمہ طیّبہ اوردرود شریف ہزارہ اور آیت کریمہ شریف آپ کا دائمی وِردتھا۔
کرامات
برکاتِ شریف
منقول ہے کہ آپ جس جگہ تشریف فرماہوتے۔وہاں کسی دشمن کو حملہ کرنے کی جرأت نہ ہوسکتی تھی۔
کشفِ احوال
آپ کو کشف کونی کامقام حاصل تھا۔سورج چڑھے سے لے کر دوپہردن تک آپ غیبی خبریں بتایا
کرے۔اپنے گرد بارہ بارہ کوس کے اندرجو کچھ واقعات ظہورکرتے ۔وہ آپ پر منکشف ہوتے۔
اولاد
آپ کے تین بیٹے تھے۔
۱۔سیّد عزیزاللہ رحمتہ اللہ علیہ ۔ ان کا ذکرپانچویں باب میں آئے گا۔
۲۔سیّد خان عالم رحمتہ اللہ علیہ ۔ ان کے دو بیٹے تھے۔سیّد سبحان علی حویلی والہ اورسیّد نورعلی رحمتہ اللہ علیہ سموال والہ۔دونوں کے حالات چھٹے باب میں آویں گے۔
۳۔سیّد خَان مُلک۔ ان کا ذکر پانچویں باب میں آئے گا۔
یارطریقت
آپ کا ایک درویش سائیں عیدامیر پوری تھا۔
تاریخ وفات
سیّدبراہم شاہ کی وفات بقول صحیح ۱۱۵۱ھ میں ہوئی مزار گورستان نوشاہیہ میں ہے۔
مادہ ہائے تاریخ
۱۔فخردوسرا
۲۔تاجِ مُذَسّب
(شریف التواریخ جلد نمبر ۲)