ابن حجاش قرشی۔ ان کا شمار اہل شام میں ہے۔ ہمیں یحیی بن محمود بن سعد ثقفی نے اجازۃ اپنی سند سے ابن ابی عاصمس ے نقل کر کے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے دحیم نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمس ے ولید بن مسلم نے بیان کیا وہ کہتے تھے مجھے حریز بن عثمان نے عبدالرحمن بن میسرہ سے انھوں نے جبیر بن نفیر سے انھوںنے بسر بن حجاش سے نقل کر کے بیان کیا کہ رسول خدا ﷺ نے ایک مرتبہ اپنی ہتیلی میں اپنا لعاب دہن گرایا اور اس کی طرف اشارہ کر کے فرمایاکہ اللہ عزوجل فرماتاہے کہ اے ابن آدم تو مجھے عاجز نہیں کرسکتا دیکھ میں نے تجھے سی طرح کی ایک چیز سے پیدا کیا ہے یہاں تک کہ جب میں نے تیری خلقت پوری کر دی اور تجھے درست کر دیا تو دو چادریں اوڑھ کے چلنے لگا اور زمیں تیری چال سے دھمکنے لگی پھر تو مال جمع کیا اور بخل کرنے لگا یہاں تک کہ جب تیری جان حلق میں پہنچتی ہے تو تو کہتاہے کہ اب یں صدقہ دوں
گا حالانکہ اب دصقہ دینے کا وقت نہیں رہا ابو نعیم نے اس حدیث کو یہاں بیان کیا ہے اور نیز ابو نعیم اور ابو عمرنے اس حدیث کو بشر کے بیان میں بھی رویات کیا ہے اس پر گفتگو اناء اللہ وہیں ہوگی۔ ان کی کوئی اولاد معلوم نہیں۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)