کنیت ان کی ابو خلیفہ۔ انکا صحابی ہونا ثابت ہے۔انکا شمار اہل بصرہ میں ہے۔ ان سے صرف ان کے بیٹے خلیفہ روایت کرتے ہیں کہ یہ اسلام لائے تو نبی ﷺنے ان کیمال اور اولاد کو (جو بطور غنیمت ک لوٹ لئے گئے تھے) واپس کر دیا پر نبی ﷺ سے اور ان سے (تھوڑی دیر بعد) ملاقات ہوئی تو آپنے ان کو اور ان کیبیٹے کو ایک رسی میں بندھا ہوا دیکھا حضرت نے ان سے پوچھا ہ اے بشر یہ کیا ہے انھوں نے کہا کہ میں نے قسم کھائی تھی کہ اگر اللہ میرے مال اور اولاد کو واپس کر دے گا تو ہم دونوں اس طرح ایک ساتھ حج کریں گے نبی ﷺ نے رسی کو کاٹ دیا اور ان سے فرمایا کہ (معمول کے موافق) حج کرو یہ تو شیطانی فعل ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے اور ابن مندہ نے کہا ہے ہ یہ حدیث غریب ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)