بن عصمہ لیثی۔بعض لوگ ان کو ابن عطیہ کہتے ہیں ان سے ابو الطفیل نے رویت کی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا قبیلہ ازد کے لوگ میرے ہیں اور میں ان کا ہوں جب وہ (کسی پر)غصہ ہوتے ہیں تو انکی وجہس ے میں بھی (اس پر) غصہ ہوتا ہوں اور جب میں (کسی پر) غصہ ہوتا ہوں تو (اس پر) وہ بھی غصہ ہوتے ہیں اور جب وہ (کسی سے) خوش ہوتے ہیں تو انکی وجہسے میں بھی خوش ہوتا ہوں اور جب میں (کسی سے) خوش ہوتاہوں تو (اس سے) وہ بھی خوش ہوتے ہیں۔ یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کا قول ہے۔ اور ابو عمر نے کہا ہے ہ بشر بن عصر مزنی نے کہا ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہف رماتے ہوئے سنا کہ قبیلہ خزاعہ کے لوگ میرے ہیں اور میں ان کا ہوں۔ ان سے کثیر بن افلح ابو ایوب کے
مولی نے روایت کی ہے اس کی سند میں ایک شیخ نمجہول ہیں اور اس حدیث میں ان کی موافقت ابو احمد عسکری نے کی ہے اور ابن مندہ اور ابو نعیم نے اپنی سند سے مکحول سے انھوں نے ابوذر سے رویات کی ہے کہ انوں نے کہا بشر بن عطیہ نے رسول خدا ﷺ سے کوئی بات پوچھی تھی آپنے ان کو اس کا جواب دیا یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ وہ صحابی ہیں اور شاید یہ وہی ہوں کیوںکہا ن کے باپ کا نامعصمہ بھی بیان کیا گیا ہے اور عطیہ بھی کہا گیا ہ۔ واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)