ابن براء بن معرور انصاری خزرجی قبیلہ بنی سلمہ سے ہیں ان کا نسب ان کے والد کے ذکر میں گذر چکا ہے یہ بشر بیعت عقبہ میں اور بدر میں اور احد میں شڑیک ہوئے اور خیبر میں فتح خیبر کے وقت سن۷ھ میں زہر آلود گوشت کے کھانے سے جو انھوںنے رسول خدا ﷺ کے ساتھ کھا لیا تھا وفات پائی۔بعض لوگوںنے بیان کیا ہے ہ جس جگہ پر بیٹھ کے کھایا تھا اسی جگہ رہ گئے پھر وہاں سے ہٹنے نہیں پائے اور بعض لوگ کہتے ہیں یہ نہیں ہوا بلکہ اس کے کھانے سے بیمار ہوگئے اور ایک سال تک بیمار رہ کے وفات پائی۔ رسول خدا ﷺ نے ان کے درمیان میں اور واقد بن عمرو تمیمی کے درمیان میں جو بنی عدی کے حلیف تھے مواخات کرا دی تھی یہ وہی ہیں جن کے حق میں رول خدا ﷺ نے فرمایا تھا کہ اے بنی سلمہ تمہارے سردار کون ہیں ان لوگوں نے کہا کہ جدبن قیس مگر ان کے طبیعت میں کچھ بخل ہے رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ بخل سے بڑھ کر کون مرض ہے لہذا وہ تمہارے سردار نہیں ہیں بلکہ تمہارے سردار سپید رنگ والے گھونگھر والے بال والے یعنی بشر بن براء ہیں ابن اسحاق نے اس حدیث کو اسی طرح ذکر کیا ہے اور انکی وافقت کی ہے صالح بن کیسان اور ابراہیم بن سعد نے زہری سے انھوں نے عبدالرحمن بن کعب بن مالک سے انھون نے اپنے والد سے رویت کر کے اور معمر نے زہری سے انھوں نے عبدالرحمن بن مالک سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے بنی ساعدہ سے فرمایا کہ تمہارا سردار کون ہے ان لوگوں نے کہا جد بن قیس مگر یہ حدیث صحیح نہیں کیوں کہ نبی ﷺ ہر قبیلہ کا سرادر اسی شخص کو بناتے تھے جو اس قبیلہ میں سے ہوتا تھا ایسا ہی نقباء کی بابت شب عقبہ میں کیا تھا وجہ اس کی یہ تھی کہ اہل عرب کی طبیعت اس بات سے رکتی تھی کہ ان پر کوئی غیر شخص سردار بنایا جائے اور جد بن قیس بن بنی سلمہ میں سے تھے بنی ساعدہ میں سے نہ تھے بنی ساعدہ کے سردار سعد بن عبادہ تھے اور وہ رسول خدا ﷺ کی حیات میں نہیں مرے بلکہ ان کا انتقال آپ کیبعد ہوا تھا۔ شعبی نے اور ابن عائشہ نے بیان کیا ہے کہ نبی ﷺ نے بنی سلمہ سے فرمایا کہ تمہارے سردار عمرو بن جموح ہیں مگر ابن اسحاق اور زہری کا قول زیادہ صحیح ہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)