ابن حنظلہ جعفی۔ ان کا تذکرہ ابن قانع نے لکھا ہے اور انھوں نے اپنی سند سے بواعطہ سوید بن غفلہ کے یا اور کسی شخص کے بشر بن حنظلہ جعفی سے روایت کیا ہے کہ انھوں نے کہا ہم بقصد زیارت رسول خدا ﷺ وائل بن حجر حضری کے ہمراہ چلے اتفاقا ہمارا گذر ان لوگوں پر ہوا و وائل اور ان کے گھر والوںکے دشمن تھے ان کو تلاش کیا کرتے تھے ان لوگوں نے ہمس ے پوچھا کہ کیا تمہارے ہمراہ وائل بھی ہیں ہم لوگوں نے کہا کہ نہیں ان لوگوں نے کہا یہ وائل تو ہیں تو میں نے ان کے امنے قسم کھائی کہ یہ میرے بھائی ہیں میرے ماں باپ کے بیٹے ہیں چنانچہ وہ لوگ (ان کے قتل سے) باز رہے پھر جب ہم رسول کدا ﷺ کے حضور میں پہنچے تو آپ سے یہ سب واقعہ بیان کیا آپ نے فرمایا تم نے سچی قسم کھائی وہ تمہارے بھائی ہیں تم دونوں کے باپ آدمہیں ور ان دونوں کی حوا ہیں۔ یہ حدیث سوید بن حنظلہ کی ہے جس کو ابن دباغ اندلسی نے یہاں بیان کیا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)