ابن صحار۔ ان کا تذکرہ عبدان بن محمد نے صحابہ میں کیا ہے اور انھوںنے اپنی اسناد سے سلم بن قتیبہ سے انھوں نے بشر بن ضحار سے نقل کیا
ہے کہ انھوں نے کہا میں نے نبی ﷺ کی چادر کو دیکھا کہ وہ درس سے رنگی ہوئی تھی اور میں نے نبی ﷺ کے گدھے بندھنے کی جگہ کو دیکھا اس گدھے کا نام عفیرا تھا میں نبی ﷺ کے گھروں میں داخل ہوتا تھا (ان کی چھتیں ایسی نیچی تھیں کہ) میں ان کی چھتوں کو پا جاتا تھا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے اور کہا ہے کہ یہ بشر صحار بن عبد بن عمرو کے بیٹے ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں عبد عمر درازی کے بیٹِے ہیں۔ تبع تابعین میں ہیں حسن بصریا ور ان کے مثل اور لوگوں سے رویتکرتے ہیں۔ چادر کے دیکھنے اور گدھے کے بندھنے کی جگہ دیکھ لینے سے یہ صحابی نہیں ہوکستے کیوں کہ اگر نبی ﷺ کے آثار دیکھ لینے سے کوئی شخص صحابی ہو جائے تو بہت سے لوگ صحابی ہو جائیں گے اور سلم بن قتبیہ متاخرینس ے ہیں ان کی نسبت یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ انھوں نے تابعین کو دیکھا چہ جائیکہ صحابہ کا دیکھنا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)