یہ ابن خصاصیہ کے نام سے مشہور ہیں۔ ان کے نسب میں اختلاف ہے۔ بعض لوگوں نے کہا ہے کہ ان کا نام بشیر بن یزید بن معبد بن ضباب بن سبع ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ بشیر بن معبد بن شراحیل بن سبع بن ضباری بن سدوح بن شبان بن ذہل بن ثعلبہ بن عکابہ بن صعب بن علی بن بکر بن وائل ہے۔ ان کا نام پہلے زحم تھا رسول خدا ﷺ نے ان کا نام بشیر رکھا۔ ہمیں یحیی بن محمود بن سعد نے اپنی اسناد سے ابوبکر بن ابی عاصم تک خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر بن ابی شیبہ نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عفان نے خبر دی وہ کہتے تھے میں حماد بن زید نے ایوب سے انوں نے وسیم سدوسی سے انھوں نے بشیر بن خصاصیہ سے روایت کر کے خبر دی ہے کہ وہ نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے اور نبی ﷺ نے ان کا نام بشیر رکھا ان کو ابن خصاصیر اس وجہے کہتے ہیں کہ ان کی ماں کا نام خصاصیہ تھا۔ اور ہشام کلبی نے کہا ہے کہ سدوس بن شیان کے دو بیٹے تھ ثعلبہ اور ضباری ان دونوں کی ماں کا نام خصاصیہ تھا یہ لوگ قبیلہ ازد سے تھے بشیر بن خصاصیہ جو اپنی دادی کی طرف منسوب ہیں نبی ﷺکے حضور میں حاضر ہوئے تھے یہ ان لوگوں میں ہیں جنھوں نے بصرہ کی سکونت اختیار کی تھی ان سے بشیر بن نہیک نے اور جری بن کلیب نے اور لیلی نے جو بشیر کی بی بی تھیں اور ان کے علاوہ اور لوگوں نے روایت کی ہے۔ انھوں نے نبی ﷺ سے بہت سی صحیح حدیثیں روایت کی ہیں وہ قبیلہ ربیعہ کے مہاجرین میں ہیں۔ ان سے ابو المثنی عبدی نے روایت کی ہے کہ یہ کہتے تھے میں رسول خدا ﷺ کے حضور میں بیعت کے لئے گیا آپنے مجھ سے فرمایاکہ کیاتم اس بات کی شہادت دو گے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ور س کی کہ محمد اس کا بندہ اور رسلو ہے اور رمضان کے روزے رکھو گے اور حج بیت اللہ کرو گے اور زکوۃ ادا کرو گے اور خدا کی راہ میں جہاد کرو گے میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ زکوۃ کی بابت تو یہ گزارش ہے کہ میرے پاس صرف دس اونٹ ہیں وہی میرے گھر والوںکا سامان اور ان کیس واری میں بقی رہا جہاد تو لوگ یہ کہتے ہیں کہ جو شخص جہاد سے فرار کرتا ہے اس پر اللہ عزوجل کا غضب نازل ہوتاہے میں ڈرتا ہوں کہ شاید لڑائی کے وقت میں نامردی کر جائوں اور موت کے خوف سے بھاگ جائوں تو رسول خدا ﷺ نے میرا ہات ھپکڑا اور اسے حرکت دی ور فرمایا کہ نہ صدقہ دو گے نہ جہاد کرو گے پھر کس طرح جنت میں داخل ہوگے چنانچہ آنحضرت نے ان تمام باتوں پر ان سے بیعت لی۔ ابو المثنی عبدی کا نام سوز بن غفارہ ہے۔ اور خصاصیہ منسوب ہے طرف خصاصہ کے خصاصہ کا نام الائۃ تھا بروزن خلافۃ وہ بیتے ہیں عمر بنب کعب بن عظریف اصغر کے عظریف اصغر کا نام حارث بن عبداللہ بن عظریف اکبر تھا عظریف اکبرکا نام عامربن بکر بن شکر بن مبشر بن صعب بن وہمان بن لضر تھا قبیلہ ازد سے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)