ابن سعد بن ثعلبہ بن خلاس بن زید بن مالک بن ثعلبہ بن کعب بن خزرج بن حارث بن خزرج۔ کنیت ان کی ابو النعمان ان کے بیٹے کا نام نعمان بن بشیر تھا بیعت عقبہ ثانیہ اور جنگ بدر و احد اور تمام غزوات میں و اس کے بعد ہوئے شریک ہوئے۔ بعض لگوںکا بیان ہے کہ سقیفہ (٭سقیفہ کہتے ہیں سائبان کو قبیلہ بنی ساعدہ میں ایک چبوترہ پر سائبان تھا وہیں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ کی خلافت کا مشورہ ہوا تھا) میں حضرت ابوبکر صدیق سے انصار میں سب سے پہلے انھیں نے بیعت کی اور عین التمر کے دن خالد بن ولید کے ہمراہ جنگ یمامہ سے لوٹتے ہوئے سن۱۲ھ میں شہید ہوئے۔ انسے ان کے بیٹِ نعمان اور جابر بن عبداللہ نے روایت کی ہے اور مرسلا (٭مرسل اس روایت کو کہتے ہیں جس میں تابعی صحابی کا ذکر نہ کرے) عروہ نے اور شعبی نے بھی ان سے روایت کی ہے کیوں کہ عروہ نے اور شعبی نے انھیں دیکھا نہیں۔ اور محمد بن اسحاق نے زہری سے انھوں نے حمید بن عبدالرحمن بن عوف سے انھوں نینعمان بن بشیر سے انوں نے اپنے والد سے روایت کی ہیک ہ وہ نبی ﷺ کے حضور میں اپنے ایک بیٹے کو لے کر گئے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ میں نے اپنے س بیٹے کو ایک غلام دیا ہیاور میں چاہتا ہوں کہ آپ اس پر گواہ ہو جائیں آپ نے فرمایا کیا تمہارے اور بھی کوئی لڑکا ہے انھوں نے کہا ہاں آپ نے فرمایا کیا تم نے اسی قدر سب کو دیا ہے انھوں نے کہا نہیں آپنے فرمایا میں اس بات پر شہادت نہ دوں گا۔ زہری سے بھی اسی قسم کی روایت منقول ہے اور انھوں نے نعمان سے رویت کی ہے کہ ان کے والد بشیر بن سعد اپنے بیٹے نعمان کو رسول خدا ﷺ کے پاس لے کے گئے پس زہری نے اس حدیث کو نعمان کے مسند میں داخل یا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)