ابن عمران خزاعی۔ یہی ہیں جنھوں نے فتح مکہ کے دن یہ اشعار کہے تھے۔
وقد انشاء اللہ السحاب بننصرتا رکام سحاب الہید ب المتراکب وہجر تنا فی ارضنا عندنا بہا کتاب النامن خیر مل و کاتب
ومن اجلنا حلت بمکتہ حرمتہ لندرک ثار ابا یسوف القوم ضب
(٭ترجمہ۔ اللہ نے ہماری مدد کے لئے بادل پیدا کیا۔ ایسا بادل جو تہ بر تہ مثل تو وہ ریگ کے تھا۔ اور ہم نے اپنے ملک کی طرف ہجرت کی۔ وہاں ہمارے پاس ایک کتاب ہے جو عمدہ لکھنے والے کی لکھی ہوئی ہے (یعنی قرآن) ہماری وجہ ے مکہ میں لڑائی جائز ہوئی۔ تاکہ ہم چھپ جانے والے کو مشیر بران سے ہلا کریں)
باب الباء والحاء
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)