راہب۔ انھوں نے نبی ﷺ کو قبل آپ کی نبوت کے دیکھا تھا اور آپ پر ایمان لائے تھے۔ ابن عباس نے روایت کی ہے کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اٹھارہ برس کی عمر سے نبی ﷺ کے ہمراہ رہتے تھے اس وقت نبی ﷺ کی عمر بیس برس کی تھی وہ دونوں تجارت کی غرض سے شام جارہے تھے یہاں تک کہ جب ایک منزل میں قیام کیا تو وہاں ایک درخت بیریکا تھا نبیﷺ اس کے سایہ میں بیٹھ گئے اور ابوبکر صدیق اس راہبکے پاس گئے اس سے کچھ پوچھنا چاہتے تھے راہب نے ان سے پوچھا کہ یہ کون شخص ہیں جو بیری کے سایے میں بیٹھے ہیں حضرت ابوبکر نے کہا کہ یہ محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب ہیں راہب نے کہا خدا کی قسم یہ نبی ہیں (ہمارے یہاں لکھا ہوا ہے کہ) اس درخت کے سایہ میں عیسی بن مریم علیہ السلامکے بعد سوا محمد ﷺ کے کوئی نہ بیٹھے گا اسی وقت سے حضرت ابوبکر کے دل میں یقین اور تصدیق آگئی تھی چنانچہ جب
آنحضرت ﷺ نبی ہوئے تو ابوبکر صدیق رضیاللہ عنہ نے (فورا) آپ کی پیروی کر لی۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)