عیلان۔کنیت ان کی ابوثورفہمی ہے۔ابوبکر بن علی نے کہاہے کہ ان کاتذکرہ ابوبکر بن ابی عاصم نے احاد میں لکھاہے۔ابوموسیٰ نے ان کاتذکرہ اسی طرح لکھاہے۔
میں کہتاہوں کہ یہ قول غلط ہے کیونکہ فہم بن عمروبن قیس عیلان کازمانہ اسلام سے بہت پہلے ہواہے قبیلہ فہم کے لوگ اسی شخص کی طرف منسوب ہیں اسی قبیلہ کاایک شخص تابط شراکے لقب سے مشہورہے جس کانام ثابت بن جابر بن سفیان ابن عدی بن کعب بن حرب بن تیم بن سعد بن فہم بن عمروبن قیس عیلان ہے یہ شخص بھی اسلام سے پہلے کاہے حالانکہ اس کے اورفہم کے درمیان میں سات پشتیں ہیں پس یہ فہم کیونکر صحابی ہوسکتے ہیں ۔ہاں تابط شراکاذکر البتہ صحابہ میں کیاگیاہے واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )