۔ابوعمرنے کہاہے کہ میں ان کو قبیلہ ٔ بنی عنبرسے خیال کرتاہوں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں بنی تمیم کے وفد کے ساتھ آئےتھےاورابوموسیٰ نے کہاہے کہ فراس بن حابس تمیمی صحابی ہیں۔ابن اسحاق نے ان کا تذکرہ بنی تمیم کے وفد میں کیاہے۔ہمیں ابوجعفریعنی عبداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق سے نقل کرکے خبردی کہ وہ کہتےتھے مجھ سے عبیدۂ تمیمی نے بیان کیاوہ کہتےتھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے عینیہ بن حصن بن حذیفہ کوایک چھوٹے سے لشکرکے ساتب بنی عنبر کی طرف بھیجاوہاں ان لوگوں نے کچھ مردوں کواورکچھ عورتوں کوقید کرلیاتھاجن کے چھڑانے کے واسطے قبیلۂ بنی تمیم کے کچھ لوگ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورآئےتھےان لوگوں میں اقرع اورفراس فرزندان حابس بھی تھے اس کے بعد پوراقصہ بیان کیاہے اس سے معلوم ہوگیاکہ یہ فراس اقرع بن حابس کے بھائی ہیں۔ان کا تذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)