بحرہ کے چچاتھے صفیہ کہتی تھیں کہ میرے چچافراس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک پیالہ جس میں انھوں نے آپ کو کھاتے ہوئے دیکھاتھامانگاحضرت نے وہ پیالہ انھیں دے دیاصفیہ کہتی تھیں کہ حضرت عمرجب ہمارے یہاں آتے تھے تو فرماتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیالہ ہمارے پاس لاؤ چنانچہ ہم اس کو نکالتےتھے پس وہ اس میں آب زم زم بھرکرپیتے تھےاوراپنے چہرہ پرملتے تھےایک روز ایک چورآیا اوروہ پیالہ چرالے گیاپھرجو حضرت عمرآئے اورانھوں نے پیالہ مانگا توہم نے بیان کیاکہ اس کو کوئی چرالے گیاحضرت عمر نے فرمایاکہ خداکے لیے بس اتناکہہ کررہ گئے کوئی بددعاکاکلمہ اس چورکی نسبت نہ فرمایا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)