بن ودفہ بن عبید بن عامر بن بیاضہ۔انصاری بیاضی۔بیعت عقبہ اور غزوۂ بدرمیں اور ان کے بعد کے تمام مشاہد میں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے۔حضرت نے ان کے اورعبداللہ بن محزمہ عامری کے درمیان میں مواخات کرادی تھی۔ان کی حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ہے کہ تم میں سے کوئی قرآن پڑھنے میں ایک دوسرے پرآوازبلند نہ کرے۔اس حدیث کو امام مالک نے موطامیں یحییٰ بن سعید سے انھوں نے محمد بن ابراہیم تمیمی سے انھوں نے ابوحازم تمارسے انھوں نے بیاضی سے روایت کیاہے امام مالک نے موطامیں ان کا نام نہیں لکھاابن وضاح اورابن مزین کہتےتھے کہ امام مالک نے ان کا نام اس سبب سے نہیں لکھاکہ یہ ان لوگوں میں تھےجنھوں نے حضرت عثمان کے قتل میں اعانت کی تھی مگرابوعمرنے کہاہے کہ یہ بات کچھ صحیح نہیں معلوم ہوتی اوریہ کوئی وجہ بھی ذکرنہ کرنے کی نہیں ہوسکتی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کواہل مدینہ کے باغوں میں میوہ جات کاتخمینہ کرنے کے لیے بھیجاکرتے تھےچنانچہ جب یہ باغ میں جات تھے توخوشوں کاشمارکرلیتےتھےپھران میں باہم کچھ ضرب وغیرہ کےقواعد جاری کرکے جوحساب بتلاتے تھے اس میں غلطی نہ ہوتی تھی۔ان کا تذکرہ تینوں نےلکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)