ان کاذکراس حدیث میں ہے جوایوب نےنافع سے انھوں نےابن عمرسے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھےایک چورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایاگیاحضرت نے اس کا ہاتھ کٹوادیاوہ شخص مسافرتھا کوئی اس کا عزیز مدینہ میں نہ تھا اورزمانہ سخت سردی کا تھاپس ایک شخص اٹھے جن کا نام فاتک تھا انھوں نے ایک خیمہ اس کے لیے کھڑاکردیااورکچھ آگ سلگادی نبی صلی اللہ علیہ وسلم جو شب کو باہر نکلے توآپ نے دیکھا کہ آگ جل رہی ہے آپ نے پوچھا کہ یہ کیاہےکسی نے کہاکہ یارسول اللہ وہ شخص جس کا آپ نے ہاتھ کٹوادیاتھا مسافرتھافاتک نے اس کے لیے خیمہ ایستادہ کردیاہے اورآگ جلادی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ یااللہ فاتک کوبخش دےجس طرح اس نے تیرے اس مصیبت زدہ بندہ کو راحت پہنچائی اس حدیث کو ابواحمد اورطبرانی اورابن عدی وغیرہ نے عبدان سے انھوں نے زید بن حریش سے انھوں نے عبیداللہ بن عمراورایوب سے روایت کیاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)