رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئےتھےان کی آنکھیں بالکل سفید ہوگئی تھیں کہ کچھ دکھائی نہ دیتاتھا۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا سبب پوچھاانھوں نے کہا کہ ایک مرتبہ میں سانپ کے انڈوں پر گرپڑااس کا کچھ اثرآنکھ پر پہنچ گیااس وقت سے میری بینائی جاتی رہی پس رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی آنکھوں پرکچھ پڑھ کر پھونک دیاتوان کی آنکھوں کی پوری روشنی آگئی یہاں تک کہ اسی برس کی عمر میں یہ سوئی میں دھاگہ ڈال لیتےتھےمگرآنکھوں کارنگ ویساہی سفید تھا۔اس حدیث کوابن ابی شیبہ نے محمد بن بشرسے انھوں نے عبدالعزیزبن عمرسے انھوں نے قبیلۂ سلاماں بن سعد کے ایک شخص سے انھوں نے اپنی والدہ سے انھوں نے اپنے ماموں حبیب بن فویک سے روایت کی ہے کہ ان کے والد فویک نے ان سے بیان کیا۔ان کا تذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے مگرابوموسیٰ نے ان کانام فدیک بن عمروسلامانی لکھاہے اورکہاہے کہ ابن مندہ نے ان کا نام دال کے ساتھ لکھاہے اورطبرانی نے رائے مہملہ کے ساتھ اور بغوی اورابوالفتح ازدی اورجعفر نے واؤ کے ساتھ اورامام اسمعیل ابن محمد بن فضل اصفہانی نے بھی ایساہی لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )