بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدمناف قریشی ہاشمی۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی تھے۔ان کی کنیت ابوعبداللہ تھی اوربعض لوگ کہتےہیں ابومحمد۔ان کی والدہ ام الفضل لبابہ بنت حارث بن حزن بلالیہ ۔میمونہ بنت حارث زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بہن تھیں حضرت عباس کے بیٹوں میں سب سے بڑے یہی تھےحضرت عباس کی کنیت انھیں کے نام پر تھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ فتح مکہ اورحنین میں شریک تھےاورجب لوگوں کوہزیمت ہوئی تو یہ ثابت قدم رہے اورآپ کے ساتھ حجتہ الوداع میں شریک تے اوراس دن آپ ہی کے ہمراہ اونٹ پر سوار تھے۔نہایت حسین آدمی تھے۔انھوں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔ہمیں اسمعیل اورابراہیم وغیرہما نے اپنی سند کے ساتھ ابوعیسیٰ ترمذکی سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا وہ کہتےتھےہم سے یحییٰ بن سعیدقطان نے ابن جریج سے انھوں نے عطأ سے انھوں نے ابن عباس سے انھوں نے اپنے بھائی فضل بن عباس سے روایت کرکے خبردی کہ وہ کہتےتھے مجھ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدلفہ سے منیٰ تک اپنے ساتھ سوار کرلیاتھاہم برابر تلبیہ کہتےرہے یہاں تک کہ رمی جمرہ کی۔یہ فضل بن عباس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل میں شریک تھےحضرت علی کوپانی یہی دیتےتھے۔واقعہ مرض الصفر میں شہید ہوئے اوربقول بعض واقعہ اجنادین میں ۔یہ دونوں واقعہ ۱۳ھ ہجری کے ہیں اوربعض لوگو ں کا بیان ہے کہ واقعہ یرموک میں جو۱۵ھ ہجری کا واقعہ ہے شہید ہوئےکوئی اولاد سواام کلثوم کے نہیں چھوڑی ام کلثوم سے حضرت حسن بن علی نے نکاح کیااورچند روز کے بعد طلاق دے دی ان کے بعد موسیٰ اشعری کے نکاح میں آئیں ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )