۔کنیت ان کی ابوعبداللہ ہے اوربعض لوگ کہتے ہیں ابوعبدالرحمن اورابن مندہ اورابونعیم نے بیان کیاہے کہ یہ نجاشی کے بھانجے تھے اسود عنسی جویمن میں دعویٰ نبوت کرتاتھااس کو انھوں نے قتل کیاتھاابوعمر نے کہاہے کہ بعض لوگ ان کوحمیری کہتے ہیں بوجہ اس کے کہ حمیر میں رہتےتھے اہل فارس میں سےتھے مقام صنعاکے رہنے والے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں آئےتھے۔ ان کی حدیث پینے کی چیزوں کے متعلق صحیح ہے جب انھوں نے اسود عنسی کے قتل کاارادہ کیاتو یہ اور زادویہ اورقیس بن مکشوح اس بات پر متفق ہوئے چنانچہ فیروز اس کے پاس گئے اورانھوں نے اس کو قتل کردیافیروز نے اسود کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وفات سے پہلے قتل کیاتھامگراس وقت آپ مرض وفات میں مبتلا تھے حضرت کواس کے قتل کی خبربذریعہ وحی کے معلوم ہوچکی تھی چنانچہ آپ نے لوگوں سےبیان کیاتھافرمایاتھااسود کوایک نیک بندے فیروزویلمی نے قتل کردیا۔ضمرہ بن ربیعہ نے یحییٰ بن عمروشیبانی سے انھوں نے عبداللہ ویلمی سے انھوں نے اپنے والد فیروز سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں اسودکا سرلے کر گیاتھایہ روایت صرف ضمرہ کی ہے درحقیقت اسودکاسرنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں نہیں گیا۔اسود کے قتال کاقصہ تاریخ کامل میں ہم نے بالتفصیل بیان کیاہے۔ہمیں ابوالفضل بن ابی الحسن نے اپنی سند کے ساتھ ابویعلی سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھےہم سے حکم بن موسیٰ نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے ہقل بن زیادنے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے اوزاعی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے یحییٰ بن ابی عمرہ شیبانی نے بیان کیاوہ کہتےتھے مجھ سے ابن ویلمی نے بیان کیاوہ کہتےتھے مجھ سے فیروز ویلمی نے بیان کیا کہ و نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں گئے اورعرض کیاکہ یارسول اللہ آپ مجھے بھی جانتے ہیں اور میرے قبیلہ کوبھی جانتے ہیں بتائیےہمارارفیق کون ہے آپ نے فرمایااللہ اوراس کا رسول انھوں نے عرض کیاتوبس ہمارے لیے کافی ہے۔نیز ہم سے بہت سےراویوں نے اپنی سند ابوعیسیٰ تک پہنچاکر خبردی وہ کہتےتھےہم سے قتیبہ نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے ابن لہیعہ ابووہب حبشانی سے نقل کر کے بیان کیاکہ انھوں نے ابن فیروز ویلمی کواپنے والد سے روایت کرتےہوئے سناکہ وہ کہتےتھےمیں نبی صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں گیااورمیں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ میں اب مسلمان ہوگیاہوں اورمیرے نکاح میں دوحقیقی بہنیں ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاان دونوں میں سے ایک رکھ لو۔فیروزکی وفات حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت میں ہوئی۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )