کندی ۔بعض لوگ ان کو سکونی اوربعض ازدی کہتےہیں۔زنیم ثمالی کے بیٹے ہیں۔ان کا شماراہل حمص میں ہے کنیت ان کی ابواسماء ہے۔سب لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ یہ ثمالی ہیں پس یہ ازدی بھی ہونگےکیونکہ ثمالہ قبیلۂ ازد کی ایک شاخ ہےاوربعض لوگ ان کا نام غطیف بیان کرتے ہیں۔ہمیں ابویاسر بن ابی حبہ نے اپنی سند کے ساتھ عبداللہ بن احمد سے نقل کرکے خبردی وہ کہتے تھےمجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے حماد بن خالد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے معاویہ بن صالح نے یونس بن سیف سے انھوں نے غضیف بن حارث سے روایت کرکے بیان کیا کہ وہ کہتےتھے جوباتیں میں بھول گیاوہ بھول گیامگریہ مجھے خوب یادہے کہ میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ نمازمیں اپنا داہناہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھتےتھے۔اورعلاء بن یزید ثمالی نے غضیف سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے کہ میں بچہ تھاانصارکے (باغوں میں جاکران کے) چھوہارےکے درختوں پر ڈھیلہ پھینکاکرتاتھاپس وہ لوگ مجھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پکڑکرلے گئےحضرت نے میرے سرپر ہاتھ پھیرااورفرمایاکہ جو چھوہارہ تم کو گراہوامل جائے اس کو کھالیاکرواوردرخت پرڈھیلہ نہ ماراکرو۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
۱؎نبیذ کی وجہ سے پانی کی اصلاح ہوجاتی تھی اس کے ترک کردینے سے شکایت پیداہوگئی۱۲۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)