۔ان کا صحابی ہونابیان کیاجاتاہے۔ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے۔ان سے ابوصادق نے روایت کی ہےاورانھوں نے کہاہے کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے تھےاوراصحاب صفہ میں تھےیہی ہیں جن کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دعاکی تھی کہ یااللہ ان کی خریدوفروخت میں برکت عنایت فرما۔یہ کہتےہیں کہ میرےدل میں حضرت علی کے کاموں کی طرف سے کچھ شک تھا۔ ایک روز میں حضرت علی کے ساتھ فرات کے کنارہ گیاتووہ راستہ سے ہٹ کرایک مقام پر کھڑے ہوگئے اورہم لوگ بھی ان کے گرد کھڑے ہوگئے انھوں نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کرکے کہا کہ یہ مقام ان لوگوں کی فرودگاہ ہے اوران کاخون یہاں گرایاجائے گا جن کا کوئی مددگار نہ زمین میں ہوگانہ آسمان میں سوا اللہ کے۔پس جب حسین شہید ہوئے تومیں گیاجب اس مقام پر پہنچاتودیکھا کہ یہ وہی مقام ہے جس کی بابت حضرت علی نے ہم سے کہاتھاپس میں نے توبہ کی ان خیالات سے جو مجھےحضرت علی کی طرف سے تھےاورمجھے معلوم ہوگیاکہ حضرت علی نے جوکچھ کیاہے وہ کسی کے حکم کے موافق کیاہےجواب تک پہنچا۔ان کا تذکرہ ابن دباغ نے ابوعمرپراستدراک کرنے کے لیے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)