بن مسعربن جعفربن کلب بن عوف بن کعب بن عامربن لیث بن بکیربن عبدمناہ بن کنانہ ۔کنانی لیثی۔ابن کلبی نےان کا نسب بیان کرکےکہاہے کہ بعض لوگوں نےان کا نام غالب بن عبیداللہ لیثی بیان کیاہےشماران کااہل حجاز میں ہے۔ابوعمرنے کہاہے کہ بعض لوگ ان کو کلبی کہتے ہیں مگرصحیح یہ ہےکہ غالب بن عبیداللہ لیثی ہیں۔ان کو رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے سال میں بھیجاتھاتاکہ مکہ جانے کاآسان راستہ تجویز کردیں نیزایک مرتبہ ان کو رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ساٹھ سواروں پر سرداربناکرقبیلہ بنی ملوح کی طرف بھیجاتھاجوایک شاخ قبیلہ یعمرشداخ کی ہےیہ لوگ مقام کدیہ میں رہتےتھےاورحضرت نے ان کوحکم دیاتھاکہ ان لوگوں کوجاکرلوٹ لینا چنانچہ جب یہ مقام قدیدمیں پہنچے توحارث بن مالک بن برصاءلیثی ان کو ملےسب مسلمانوں نے ان کو گرفتارکرلیاحارث نے کہامیں تومسلمان ہوکرآیاہوں غالب نے کہا کہ اگرتم سچے ہو تو ایک شب گرفتاررہنے سے تمھاراکچھ نقصان نہیں اوراگر تمھاری بات غلط ہے تو تم کو گرفتاررکھیں گے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے میں کہتاہوں کہ ابوعمرکایہ کہنا کہ کلبی نہیں ہیں لیثی ہیں صحیح نہیں کلبی اور لیثی میں کوئی فرق نہیں ہے کلب بھی قبیلۂ لیث کی ایک شاخ ہے سیاق نسب سے یہ بات معلوم ہوجاتی ہےواللہ اعلم۔ابن مندہ اورابونعیم اورابوعمرنے لکھاہے کہ یہ فتح مکہ میں شریک تھے اورآسان راستہ انھیں نے تجویز کیاتھااورابن کلبی نے کہاہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بنی مرہ کی طرف مقام فدک میں بھیجاتھامگرفدک پہنچنے سے پہلے یہ شہید ہوگئے واللہ اعلم۔ابن اسحاق نے بھی فتح مکہ سے پہلے غالب کے لشکرکاذکرکیاہے مگریہ نہیں بیان کیا کہ یہ شہید ہوگئے تھےابن اسحاق نے ان کوکلبی لیثی لکھاہےاس سے بھی معلوم ہوتاہے کہ کلب قبیلۂ لیث کی ایک شاخ ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)