۔ان سے ان کے بیٹے جناح نے روایت کی ہے۔مگرنہ ان کی روایت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ہے اورنہ ان کاصحابی ہوناثابت ہےیہ ابوسعیدبن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے مختصرلکھاہےاورابوموسیٰ نے بھی ان کا تذکر ہ لکھاہےاورکہاہے کہ ابن مندہ نے بھی ان کا تذکرہ لکھاہےمگرنہ انھوں نے ان کی کوئی حدیث بیان کی نہ ابونعیم نے۔ابوبکر بن ابی علی نے ان کوذکرکیاہےاورانھوں نے اپنی سند کے ساتھ صدقہ بن عبداللہ مازنی سے انھوں نے جناح بن غنیم بن قیس سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کاتذکرہ کررہاتھایکایک ایک شخص آیا اوراس نے یہ مصرعہ پڑھا
۱؎ الالی الویل علی محمد قد کنت قبل موتہ بمقعد
ولست بعدہ بمخلد
۱؎ترجمہ۔آگاہ رہو محمد کے غم میں میری حالت خراب ہے ان کی وفات سے پہلے میں چین میں تھا۔ اوران کے بعد مجھ کوبھی ہشیہ ؟رہنا نہیں ہے۱۲۔
اس کو شعبہ نے عاصم سے انھوں نے غنیم سے روایت کی ہے وہ کہتےتھےمجھے اپنے والد کے یہ مصرعہ یاد ہیں جوانھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پرکہےتھے
۱؎ الالی الویل علی محمد قد کنت قبل موتہ بمقعد
۲؎ ابیت لیلی آمناالی الغد
۱؎ترجمہ۔آگاہ رہو محمد کے غم میں میری حالت خراب ہے ان کی وفات سے پہلے میں چین میں تھا۔ اوران کے بعد مجھ کوبھی ہشیہ ؟رہنا نہیں ہے۔۲؎ میں رات بھرامن سے سوتاتھا۱۲۔
ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہےاورامیر ابونصرنے ان کا تذکرہ لکھاہے اورکہا ہےکہ ان کا نام غنیم بن قیس ہے کنیت ابوالعنبرہے مازنی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایاتھا اورآپ کودیکھاتھااورحضرت سعد ابن ابی وقاص اورابوموسیٰ سے روایت کی ہے۔ان سے ثابت بن عمارہ اورسلیمان تیمی اوریزید رقاشی نے روایت کی ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)