بن معتب بن مالک بن کعب بن عمروبن سعد بن عوف بن ثقیف بن منبہ بن بکر بن ہوازن۔فتح طائف کے بعداسلام لائے تھےزمانہ جاہلیت میں دس عورتیں ان کے نکاح میں تھیں انھیں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیاکہ ان میں سے چارعورتیں منتخب کرلو۔ہمیں ابراہیم بن محمد اوراسمعیل وغیرہما نے اپنی سند کےساتھ ابوعیسیٰ سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھےہم سے ہناد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عبدہ نے سعید بن ابی عروبہ سے انھوں نے معمرسے انھوں نے سالم بن عبیداللہ بن عمرسےانھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ غیلان بن سلمہ ثقفی اسلام لائے اس وقت ان کے نکاح میں دس عورتیں تھیں وہ بھی سب ان کے ساتھ اسلام لائیں پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حکم دیاکہ ان عورتوں میں سے چارمنتخب کرلو۔قبیلۂ ثقیف کے سرداروں میں سے ایک یہ بھی تھے۔یہ ان لوگوں میں ہیں جوکسریٰ (شاہ فارس)کے پاس وفد بن کر گئے تھےایک عجیب خبران سے مروی ہے ان سے کسریٰ نے پوچھاکہ تمھیں اپنے لڑکوں میں سب سے زیادہ محبت کس سے ہےانھوں نے کہاچھوٹے بچہ سےیہاں تک کہ وہ بڑاہوجائے اوربیمارسے یہاں تک کہ وہ اچھاہوجائے اورغائب سے یہاں تک کہ وہ آجائےکسریٰ نے ان سے کہاکہ یہ تو تم نہایت حکیمانہ باتیں کررہے ہوحالانکہ تم جنگل کے رہنے والے ہو جن میں حکمت کا نام نہیں پھراس نے پوچھاکہ تمھاری غذاکیاہے انھوں نے کہاگیھوں کی روٹی کسریٰ نے کہایہ عقل گیھوں کی روٹی سے پیداہوتی ہےدودھ سے اورچھوہاروں سےنہیں پیداہوتی یہ شعر بھی عمدہ کہتےتھےحضرت عمربن خطاب کے آخر زمانےمیں وفات پائی تھی۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)