بن نیار بن عمرو بن عبید بن کلاب بن وہمان بن غنم بن زیبان بن ہمیم بن کاہل بن ذہل بن بلی ابو بردہ بلوی جو انصار کے حلیف تھے یہ ابن اسحاق کا قول ہے وہ اپنی کنیت سے زہادہ مشہور تھے اور براء بن عازب کے ماموں تھے نیز وہ بیعت عقبہ میں موجود تھے اسی طرح تمام غزوات میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمر کاب رہے۔
ابو جعفر عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس بن بکیر سے انہوں نے ابن اسحاق سے بل سلسلۂ شرکائے بیعت عقبہ بیان کیا، کہ ابو بردہ کا نام ہانی بن نیار بن عمرو بن عبید بن عمرو بن کلاب بن و ہمان بن غنم بن ذبیان بن ہمیم بن کاہل بن ذہل بن ہنی بن بلی ہے اور اسی اسناد سے بہ سلسلۂ شرکائے بدر، ابن اسحاق نے جو بنو حارث بن خزرج کا حلیف ہے بیان کیا کہ ابو بردہ بن نیار کا نام ہانی تھا اور وہ لاولد تھے۔ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی اور ان سے براء بن عازب نے اور تابعین کی ایک جماعت نے روایت کی۔
اسماعیل بن علی بن عبید اور ابراہیم بن محمد الفقیہ وغیرہ نے اس اسناد سے جو محمد بن عیسیٰ تک پہنچتا ہے بیان کیا کہ ہم سے قتیہ نے ان سے یزید بن ابی حبیب نے ان سے بکیر بن عبد اللہ بن اشج نے ان سے سلیمان بن یسار نے ان سے عبد الرحمان بن جابر بن عبد اللہ نے ان سے ابو بردہ بن نیار نے بیان کیا کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی شخص کو دس دروں سے زیادہ نہ مارے جائیں، سوائے حدود اللہ کے کہتے ہیں انہوں نے ۴۵ ہجری میں وفات پائی ایک دوسری روایت میں ۴۱ یا ۴۲ ہجری مذکور ہے تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔