کندی ان کا نسب جنشیش بالجیم ے بیان میں ان شاء اللہ تعالی آئے گا۔ ابو موسی نے کہا ہے کہ ابن شاہین نے ان کا تذکرہ اس طرح لکھاہے۔ سعد بن مسیب نے روایت کی ہے وہ کہتے تھے کہ جشیش کندی نبی ﷺ کے حضور میں گئے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ کیا آپ ہم میں سے نہیں ہیں تین مرتبہ انھوں نے یہی کہا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہم اپنی ماں کو گالی (٭مطلب یہ ہے کہ اگر ہم اپنے کو کسی دوسرے خاندان کا کہہ دیں تو گویا ماں پر گالی پڑی اور اپنے اصلی باپ سے علیحدہ ہوگئے) نہیں دیتے اور ہم اپنے باپ سے علیحدہ نہیں ہوتے ہم نضر بن کنانہ کی اولاد سے ہیں وہ کہتے تھے کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا مضر کے اس قبیلہ کا سر کنانہ ہے اور اس کا شانہ جس سے وہ اٹھ کے کھڑا ہوتا ہے تمیم اور سد ہے اور اس کے آلات قیس ہیں۔ اس حدیث میں انھوں نے ایسا ہی بیان کیا ہے حالانکہ یہ غلط ہے ان کا نام جعشیش اخشیش یا خفشیش ہے ان تینوں میں سے ایک صحیح ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)