ابن جاریہ ثقفی۔ معلیف ہیں بنی زہرہ بن کلاب کے فتح مکہ کے دن اسلام لائے اور جنگ یمامہ میں شہید ہوئے ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے اور کہا ہے کہ یہ طبری کا قول ہے اور ابراہیم بن سعد نے ابن اسحاق سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے کہا جو لوگ جنگ یمامہ میں شہید ہوئے تھے ان میں قبیلہ ثقیف سے حبی بن حارثہ بھی ہیں انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ دارقطنی نے بیان کیا ہے کہ لکھنے والے نے ان کا نام اسی طرح لکھاہے اور کہا ہے کہ یہ حارثہ کے بیٹِ ہیں واقدی نے بھی کہا ہے کہ حبی بن حارثہ اور طبری نے بھی ان کو اسی طرح ذکر کیا ہے اور ابو معشرنے ان کا نام یعلی بن جاریہ ثقفی بتایا ہے اور ابو عمر نے کہا ہے کہ صحیح وہی ہے جو ابن اسحاقنے کہا ہے میں کہتا ہوں کہ ابو عمر نے ان کے نام کو حرفوں میں ضبط نہیں یا تاکہ پھر متغیر نہ ہوتا اور امیر ابو نصر ابن ماکولا نے ان کو ذکر کیا ہے اور حروف میں بہت اچھی طرح ان کے نام کو ضبط کیا ہے ہم اس کو ذکر کرتیہیں تاکہ اشتباہ جاتا رہے انھوں نے کہا ہے کہ حبی بای مشدد و موحدہ امار کی ہوئی کے ساتھ ہے پھر انھوںنے اس نام کے کئی آدمیوں کو ذکر کر کے کہا ہے کہ حبی بن حارثہ حلیف میں بنی زہرہ کے قبیلہ ثقیف سے ہیں یہ ابن اسحاق کا قول ہے اس کی روایت ابراہیم بن سعد نے کی ہے اور یحیی بن سعید اموی نے ابن اسحاق سے ان کا نام بے کے ساتھ نقل کیا اور انھوں نے کہا ہے کہ یہ حارثہ کے
بیٹے ہیں اور واقدی نے بھی کہا ہے کہ ان کا نا حبی ہے مگر انھوں نے کہا ہے کہ یہ جاریہ کے بیٹے ہیں اور طبری نے کہا ہے کہ ان کا نام حی ہے حائے مہملہ مفتوحہ اور ایک یاے مشددہ کے ساتھ بیٹے ہیں جاریہ ثقفی کے فتح مکہ کے دن اسلام لائے تمام لوگوںکا اس پر اتفاق ہے کہ یہ جنگ یمامہ میں شہید ہوئے یہ ابن ماکولا کا قول ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)