ابن مخنف عامدی۔ یہ ابن مندہ اور ابن نعیم کا قول ہے اور ابو عمر نے کہا ہے کہ یہ عمری ہیں۔ ان کا شمار اہل حجاز میں ہے مگر ابو نعیم نے کہا ہے کہ بعض متاخرین یعنی ابن مندہ نے ان کو صحابہ میں ذکر کیا ہے حالانکہ یہ وہم ہے۔ صحیح وہی ہے جو عبدالرزاق نے ابن جریج سے انھوں نے عبدالکریم سے انھوں نے حبیب بن مخنف سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کیا ہے کہ انھوں نے کہا میں رسول خدا ﷺ کے حضور میں عرفہ کے دن پہنچا حضرت فرما رہے تھے کہ تم جاتے ہو کہ یہ کون دن ہے مجھے یہ نہیں معلوم کہ ان لوگوں نے کیا جواب دیا پھر نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہر شخص پر واجب ہے کہ ایک بکری رجب میں قرنای کرے اور ایک بکری عید الضحی میں۔ بعض اوقات عبد الرزاق اس حدیث کی روایتمیں ان کے والد کا ذکر نہ کرتے تھے ہمیں عبد الوہاب بن ہبۃ اللہ بن عبد الوہاب نے اپنی سند سے عبداللہ بن احمد تک خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عبد الرزاق نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابن جریج نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے عبد الکریم نے حبیب بن مخنف سے نقل کر کے کخبر دی کہ وہ کہتے تھے میں عرفہ کے دن رسول خدا ﷺ کے حضور میں پہنچا پھر انھوں نے ایسی ہی روایت بیان کی۔ اس حدیث کو ابن عون نے ابو رملہ سے انھوں نے مخنف بن سلیم سے روایت کیا ہے کہ انھوں نے کہا میں عرفہ کے دن رسول خدا ﷺ کے حضور میں گیا۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اس الغابۃ جلد نمبر ۲)