ابن جنادہ بن نصر بن اسامہ بن حارث بن معیط بن عمرو بن جندل بن مرہ بن صعصعہ۔ مرہ بھائی ہیں عامر بن صعصعہ کے ان کی اولاد کو سلولی کہتے ہیں ان کی ماں کی طرف نسبت کرتے ہیں جن کا نام سلول بنت ذہل بن شیبان تھا کنیت انک ی ابو الجنوب تھی۔ ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے انھوںنے حجۃ الوداع میں نبی ﷺ کو دیکھا تھا۔ ان سے شعبی نے اور ابو اسحاق سبیعی نے روایت کی ہے۔ اسرائیل نے ابو اسحاق سے انھوں نے حبشی بن جنادہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ نے فرمایا جو شخص بے ضرورت سوال کرتاہے وہ آگ کے انگارے کھاتا ہے ہمیں ابو اسحاق یعنی ابراہیم بن محمد بن مہران فقیہ نے اور کئی آدمیوں نے اپنی سند ے ابو عیسی یعنی محمد بن عیسی سے نقل کر
کے خبر دی وہ کہت یتھے ہم سے علی بن سعید کندی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے عبد الرحیم بن سلیمان نے مجالد سے انھوں نے شعبی سے انھوں نے شعبی سے انھوں نے حبشی بن جنادہ سے نقل کر کے بیان کی کہ وہ کہتے تھے میں نے رسول خدا ﷺ سے حجۃ الوداع میں سنا آپ مقام عرفات میں تھے ایک اعربای آپ کے پاس آیا اور اس نے آ کی چادر کا کنارہ پکڑ لیا اور آپ سے کچھ مانگا آپ نے اسے دے دیا اور وہ چلا گیا اسی وقت سے سوال کرنا حرام ہوگایا اور رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ صدقہ مالدار کے لئے اور طاتوار کے لئے حلال نہیں ہے سوا اس شخص کیجو نہایت سخت محتاج ہو اور جو شخص لوگوں سے بغرض تجارت کے سوال کرے گا قیامت کے دن اس کے چہرے پر زخم اور جہنم کے داغ ہوں گے پس اب جس کا جی چاہے سوال کم کرے جس کا جی چاہے زیادہ کرے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)