ابو قیس سلمی: محمد بن سلام نے عبد القاہر بن السری بن قیس بن ہیثم سے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے دادا ہیثم کو اپنے قبیلے کے صدقات جمع کرنے کے لیے مقرر فرمایا انہوں نے یہ رقم حضرت ابو بکر کو پوری پوری ادا کردی اور زبرقان نے بھی رقم ادا کردی اس پر حضرت ابو بکر نے کہا کہ زبرقان نے صدقات کی رقم تکرماً ادا کی اور ہیثم نے تحرجاً تنگی سے یا تبرعاً خوشی سے ادا کی۔ اس پر محمد بن سلام نے عبد القاہر سے دریافت کیا کہ آپ کو یہ بات کس نے بتائی ہے؟ تھوڑا سا سوچنے کے بعد کہنے لگے کہ حمید نے حسن سے سنا ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔
اور اس ہیثم سے مراد ابن قیس بن صلت بن حبیب السلمی ہیں، جو قیس بن ہیلیثم کے والد اور عبد اللہ بن حازم بن اسماء صلت السلمی کے چچا تھے انہوں نے خراسان میں فتنہ برپا کیا تھا۔