ابن قیس بن عدی سہمی۔ چچا ہیں عبداللہ بن خدافہ سہمی کے۔ انھوں نے عبداللہ بن حذافہ اور ان کیبھائی قیس بن خدافہ کے ہمراہ حبش کی طرف ہجرت کی تھی۔ ان کی کوئی روایت معلوم نہیں۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ نے اسی طرح مختصر لکھا ہے اور ابو نعیم نے ان کا تذکرہ لکھا ہے اور کہا ہے کہ حجاج بن حارث بن قیس قریشی اور کہا ہے کہ میں ان کو وہی حجاج سمجھتا ہوں جن کا ذکر اوپر ہوچکا ہے یعنی سہمی۔ میں کہتا ہوں کہ ابن مندہ نے ان کو حجاج بن ہارثبن قیس سہمی کے علاوہ سمجھا ہے جن کا ذکر ہم کرچکے حالانکہ یہ بلاشک وہی ہیں چونکہ ابن مندہ نے ان کے والد حارث کا ذکر نہ دیکھا لہذا انھوں نے ان کو اور کوئی سمجھ لیا اور ابو نعیم نے دونوں تذکروں سے ان کے والد کا ذکر حذف نہیں کیا اور دونوں تذکروں میں ابن زبیر اور زہری ور ابن اسحق سے ایک ہی مضمون یعنی ان کا ہجرت کرنا اور اجنادین میں شہید ہونا روایت کیا ہے واللہ اعلم اس میں شک نہیں کہ ان کے والد خاراف کا نام خدف ہوگیا ہے حجاج بن حارث کے نام میں اس کی بحث ہوچکی ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)