عددی۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ انھوں نے اپنی سند سے ابو عیسی ترمذی سے انھوں نے قاسم ابن دنیار سے انھوں نے اسحاق بن منصور سے انھوں نے اسرائیل سے انھوں نے حجاج بن دنیار سے انھوں نے حکم بن حجل سے انھوں نے حجر عدوی سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہس ے فرمایا کہ ہم نے عباس کی زکوۃ لے لی۔ میں کہتا ہوں کہ ابو عیسی نے اپنی کتاب جامع میں اسی سند سے جس کو ابو موسی نے ذکر کیا ہے اس حدیث کو روایت کیاہے ور اس میں اس قدر بات زیادہ ہے کہ حجر عدوی نے حضرت علی سے روایت کی اور ترمذی نے عبداللہ بن عبدالرحمن سے انھوں نے سعید بن منصور سے انھوں نے اسماعیل بن زکریا سے انھوں نے حجاج بن دنیار سے انھوں نے حکم بن عینیہ سے انھوں نے حجر عدوی سے انھوں نے حضرت علی سے روایت کی ہے کہ حضرت عباس نے رسول خدا ﷺ سے
درخواست کی کہ میرا صدقہ قبل از وقت لے لیا جائے حضرت نے انھیں اس کی اجازت دے دی ابو عیسی نے کہا ہے کہ اسماعیل بن زکریا کی حدیث جو حجاج سے مروی ہے میرے نزدیک زیادہ صحیح ہے اس حدیث سے جو اسرائیل نے حجاج بن دنیار سے روایت کی ہے واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)