بن ابی ہالہ تمیمی اسیدی: ہم ان کا نسب نباش بن ابی ہالہ کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں اور وہ ہند بن ابی ہالہ کے(جو بنو عبد الدار بن قصی کے حلیف تھے) بھائی تھے
اور ان کی والدہ ام المومنین حضرت خدیجہ تھیں جو بعد میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئی تھیں انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی
اور ان کے بیٹے نے ان سے روایت کی ابو عمر ابن مندہ اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے اور ابن مندہ نے ان کے ترجمے میں ہند بن ابی ہالہ کی وہ حدیث روایت کی ہے
جو امام حسن بن علی نے ان سے روایت کی لیکن ہالہ کا اس میں کوئی دخل نہیں ہے اور ہم اس حدیث کو ہند کے ترجمے میں بیان کریں گے۔ بظاہر اسی وجہ سے ابو نعیم نے ان
کا ذکر نہیں کیا ہاں البتہ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے مگر حدیث بیان نہیں کی۔
ابو موسیٰ لکھتے ہیں کہ ہالہ بن ابی ہالہ کا ترجمہ حاقط ابو عبد اللہ نے لکھا ہے اور ان کے ترجمے میں ہند کی حدیث بیان کی ہے نیز جعفر نے ان کا ذکر کیا ہے اور
انہیں حضرت خدیجہ کا بیٹا لکھا ہے لیکن حافظ ابو عبد اللہ لکھتے ہیں کہ ہالہ ام المومنین خدیجہ کی ہمشیرہ کا نام تھا اور دونوں کے والد خویلد تھے اور ہالہ ابو
العاص بن ربیع کی والدہ تھیں۔
ابو موسیٰ نے اجازۃ ابو عدنان محمد بن احمد المطہر بن ابو نزار سے ان دونوں نے محمد بن عبد اللہ الضبی سے انہوں نے سلیمان بن احمد طبرانی سے انہوں نے علی بن
محمد بن عمرو بن تمیم بن زید بن ہالہ بن ابی ہالہ تمیمی سے مصر میں سنا کہ ان سے ابو محمد نے انہوں نے اپنے والد عمرو سے انہوں نے اپنے والد زید سے انہوں نے
اپنے والد ہالہ بن ابی ہالہ سے سنا ہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حجرے میں داخل ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوئے ہوئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم جاگ
اٹھے ہالہ کے سینے سے لگایا اور فرمایا۔ ہالہ! ہالہ! ہالہ۔