سمعان نے بیان کیا کہ انہیں عبد الوہاب بن علی نے باسنادہ سلیمان بن اشعت سے انہوں نے احمد بن شعیب حرانی سے انہوں نے موسیٰ بن اعین سے انہوں نے عمرو بن حارث المصری سے انہوں نے عمرو بن شعیب سے، انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے دادا سے روایت کی کہ بنو سمعان کے ایک آدمی جن کا نام ہلال تھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں شہید کا عشر لے کر آئے اور درخواست کی، کہ وادی سلبہ ان کی تحویل میں دے دی جائے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی درخواست قبول فرمالی جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا دورِ خلافت آیا، تو سفیان بن وہب نے خلیفہ سے اس وادی کے بارے میں دریافت کیا خلیفہ نے لکھا کہ اگر ہلال تمہیں بھی وہ مواجبات ادا کرتا رہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ادا کرتا تو وادی کو اس کی تحویل میں رہنے دو ورنہ اسے شہد کی مکھی سمجھو جو چاہے، اس سے فائدہ اٹھائے اصحاب ابو حنیفہ نے اس واقعہ کو کتب فقہ میں نقل کیا ہے ابو موسیٰ نے اس حدیث کو بیان کیا ہے۔