ابو زہیر: جعفر بن یحییٰ بن یونس نے ابو النعمان سے انہوں نے معتمر بن سلیمان سے روایت کی کہ انہیں ان کے والد ابو عثمان نے بنایا کہ ایک شخص حضور صلی اللہ علیہ
وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس کا نام ہامہ تھا اور وہ اپنے آپ کو بڑا دولت مند بناتا تھا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا کہ تجھے اپنے مال
سے زیادہ پیار ہے یا اپنے آزاد کردہ غلاموں کے مال سے اس نے کہا یا رسول اللہ! اپنے مال سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ابو زہیرا تمہارا خیال غلط ہے
اس مال میں تمہارا صرف اتنا حصّہ ہے جس سے تم استفادہ کرتے ہو اور جو باقی بچیگا وہ تیرے اٹھاکر لے جائیں گے اور کوئی بھی تیرا شکر گزار نہ ہوگا ابو موسیٰ نے
اسے بیان کیا ہے۔