ان کی حدیث حسن بن موسی اشیب نے حماد بن سلمہ سے انھوں نے ثابت سے انھوں نے حبیب بن حبیعہ سے انھوں نے حارث سے رویت کی ہے کہ ایک شخص نبی ﷺ کے پاس بیھا ہوا تھا اس طرف سے ایک اور شخص کا گذر ہوا تو اس بیٹھے ہوئے شخص نے کہا کہ یارسول اللہ میں اس شخص کو خدا کے لئے دوست رکھتا ہوں رسول خدا ھ نے فرمایا کہ کیا تم نے س کو اس کی اطلاع کر دی ہے اس نے کہا نہیں تو آپ نے فرمایا تم اس کو اس کی اطلاع کر دو چنانچہ اس شخص نے جاکر کہا کہ میں تم کو خدا کے لئے دوست رکھتا ہوں اس شخص نے (دعا دی اور) کہا کہ جس کے لئے تم مجھ سے محبت کرتے ہو وہ تم سے محبت کرے۔ اس حدیث کو ابن عائشہ اور عفان نے حماد بن ثابت سے انھوں نے حبیب بن سبیعہ ضبعی سے انھوں نے حارث سے روایت کیا ہے کہ ایک شخص نبی ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا الی آخر الحدیث اور اس حدیث کو مبارک بن فضالہ نے اور حسین بن واقد نے اور عبداللہ بن زبیر نے اور عمارہ بن زاذان نے ثابت سے انھوں نے انس سے روایت کیا ہے حالانکہ یہ وہم ہے۔ حماد کی حدیث زیادہ مشہور ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)