ابن عبد کلال۔ انھیں نبی ﷺ نے ایک خط لکھا تھا۔ ان کا شمار اہل یمن میں ہے۔ ان کا ذکر عمرو بن حزم کی حدیث میں ہے۔ زہری نے ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے شرعیل بن عبد کلال اور حارث بن عبد کلال اور نعیم بن عبد کلال کو خط لکھا تھا اس میں بعد حمد کے صدقات اور دیت کے احکام بتائے تھے اور اس خط کو عمرو بن حزم کے ہاتھ بھیجا تھا۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے حالانکہ یہ صحابی نہیں ہیں صرف اس زمانے میں موجود تھے میں نہیں سمجھتا کہ اس قسم کے لوگوں کو جیسے احنف اور مروان وغیرہما کا کیوں ذکر کرتے ہیں حالانکہ ان کا صحابی ہونا اور دولت دیدار سے مشڑف ہونا ثابت نہیں۔
(اس الغابۃ جلد نمبر ۲)