ابن حکیم ضبی۔ ہمیں ابو موسی نے کتابۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر بن حارثنے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو احمد نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو عمر بن حسن بن علی ش مجھ سے منذر بن محمد نے بیان کیا دیکھت یھے ہمیں حسین بن محمد نے یوسف بن عمر سے انھوں نے صعب بن بلال غیبی سے انھوں نے اپنے والد حارث بن حکیم غبنی سے روایت کی ہے کہ وہ رسول خدا ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے حضرت نے پوچھا کہ تمہارا کیا نام ہے انھوں نے عرض کیا کہ عبد الحارث حضرت نے فرمایا تم عبداللہ ہو پس آپ نے ان کا نام عبداللہ رکھا اور انھیں ان کے قوم کے صدقات کا متولی بتایا۔ انکا تذکرہ ابو موسی نے ابن مندہ پر استدراک کرنے کے لئے لکھا ہے مگر اس میں ان کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے کیوں کہ انھوں نے ان کا وہی نام لکھا ہے جو جاہلیت میں تھا یعنی عبد الحارث اگروہ ان کا اسلامی نام لکھتے یعنی عبداللہ تو پھر ان کے یہاں کر کرنے کی کوئی وجہ نہ تھی۔ ہشام کلبی نے بھی ان کا ذکر لکھا ہے اور ان کا نسب بیان کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کا نام عبد الحارث بن زید بن صفوان بن صباح بن طریف بن زید بن عامر بن ربیعہ بن کعب بن ربیعہ بن ثعلبہ بن سعد بن ضبہ ہے۔ نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے اور حضرت نے ان کا نام عبد اللہ رکھاتھا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)