ابن اقیش۔ بعض لوگ کہتے یں (ابن) قیش یہ دونوں ایک ہیں۔ یہ قبیلہ کل کے ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں عوفی ہیں یہد ونوں بھی ایک ہیں کیوں کہ عوف بن وائل بن قیس بن عوف بن عبد مناہ بن ادبن طانجہ کی اولاد کو عکلی بھی کہتے ہیں ان کی کھلائی کی طرف منسوب کر کے۔ اور بعض لوگ کہتیہیں کہ یہ انصار کے حلیف تھے۔ ہمیں ابو الفرح بن ابی الرجا نے اپنی سند سے ابوبکر یعنی احمد بن عمرو بن ضحاک تک خبر دیوہ کہتے تھے ہم سے حجاج بن یوسف نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عبد الصمد بن عبدالوارث نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھے میرے والد نے دائود بن ابی ہند ے انھوں نے عبداللہ بن قیس سے انوں نے حارث بن اقیش سے رویت کر کے خبر دی کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا ہ جن دو مسلمان (ماں باپ) کے چار بچے بلوگ سے پہلے مر جائین انھیں اللہ عزوجل جنت میں داخل فرمائے گا لوگوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہا ور تین (مریں تو۹ حضرت نے فرمایا تین (مریں جب بھی وہ جنت میں داخل کیا جائے گا) لوگوں نے عرض کیا کہ ودو (مریں تو) حضرت نے فرمایا (دو مریں جب بھی وہ جنت میں داخل کیا جائے گا) اس ہدیث کو شعبہ نے اور جعفر بن سلیمان نے اور بشر بن مفضل ور ابن عدی وغیرہم نے دائود سے رویت کیا ہے ان کی ایک حدیچ یہ بھی ہے کہ نبی ﷺنے بنی زہیر کو جو قبیلہ عکل کی ایکشخ سے تھے ایک خط لکھا تھا الی آخر الحدیث۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)