ابن نعمانبن خزمہ بن ابی خزمہ اور بعض لوگ کہتے ہیں خزیمہ بن ثعلبہ بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس بن حارثہ بن ثعلبہ انصاری اوسی۔ بدر یں شریک تھے عبدان نے ان کا ذکر کیا ہے اور ایک حدیث انک ی عبد الکریم بزری سے نقل کی ہے عبدالکریم نے ابن حارث سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کیا ہے کہ انھوں نے جبریل علیہ السلام کو نبی ﷺ کے ہمراہ دیکھا یہی ہیں جن کو حارثہ بن نعمان بھی کہتے ہیں مگر عبدان نے ان دونوں کے نام اور کنیت اور نسب میں فرق بیان کیا ہے۔ انھوں نے حارثہ کو ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ نعمان بن رافع بن زید بن عبید بن ثعلبہ بن غنم بن مالک بن نجار بن مالک بن عمرو بن خزرج کے بیٹے ہیں انصاری ہیں خزرجی ہیں انھوں نے ان کی ایک حدیث بواسطہ زہری کے عبداللہ بن عامر سے نقل کی ہے کہ انھوں نے جبریل علیہ السلام کو دیکھا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے یہ کلام انھیں کا تھا۔ ابن مندہ نے بھی ان کا ذکر لکھا ہے مگر ابو موسی نے چونکہ ان کے نسب میں ابو خزمہ کا نام دیکھا اور ابن مندہ نے اس کو نہیں بیان کیا اور نسب میں انھوں نے اور بھی تغیر کر دیاہے جیسا کہ تم اس کے بعد کے تذکرہ میں دیکھو گے لہذا ابو موسی نے ان کو اور کوئی سمجھا حالانکہ یہ وہی ہیں ابو موسی اگر ابن مندہ کی غلطی جو اس نسب کے بیان کرنے میں انھوں نے کی ظاہر کر دیتے تو ا سسے بہتر ہوتا کہ انھوںنے ایک نیا نام ان پر استدراک کیا جس شخص نے جبریل کو دیکھا وہ حارثہ بن نعمان خزرجی ابن مندہ نے بھی ان کا ذکر کیا ہے۔ واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)