ابن قیس بن عمیرہ اسدی۔ جب یہ اسلام لائے تو ان کے نکاح میں آٹھ بی بیاں تھیں۔ بعض لوگ ان کو قیس بن حارث کہتے ہیں ان سے صرف ایک حدیث مروی ہے وہ بھی کسی صحیح سند سے مروی نہیں ہے۔ ان سے خمیصہ بن شمرول نے روایت کی ہے ہمیں ابو احمد یعنی عبد الوہاب بن علی بن سکینہ نے اپنی سند سے ابودائو دیعنی سلیمان بن اشعث تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے مسدد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ہشیم نے بیان کیا نیز ابودائود کہتے تھے ہم سے وہب بن بقیہ نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں ہشیم نے ابن ابی لیلی سے انھوں نے خمیصہ بن شمرول سے انھوں نے حارث بن قیس سے روایت کر کے خبر دی کہ مسدد بن عمریوہ کہتے تھے کہ وہب اسعدی نے بیان کیا کہ حارث کہتے تھے جب میں اسلام لایا تو میرے نکاح میں آٹھ عوریں تھیں میں نے نبی ﷺ سے اس کا ذکر کیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ ان میں سے چار رکھ لو۔ اس حدیث کو حمید بن ابراہیم نے ہشیم سے روایت کیا ہے اور انھوں نے ان کا نام قیس ابن حارث بتایا ہے احمد بن ابراہیم بن احمد نے کہا ہے کہ یہی صحیح ہے یعنی قیس بن حارث ہم نے ان کا ذکر قیس کے نام میں بھی کیا ہے ان کا ذکر ابن مندہ و ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اس الغابۃ جلد نمبر ۲)