ابن سوید بن صامت۔ جلاس کے بھائی ہیں عمرو بن عوف کی اولاد سے ہیں ان کا نسب اوپر گذر چکا ہے ابن مندہ نے کہا ہے کہ ( اس کا نام) حارث بن سوید بن صامت (ہے) اور بیان کیا ہے کہ یہ اسلامس ے مرتد ہوگئے تھے بعد اس کے نادم ہوئے اور ہا ہے کہ میں ان کو ہلا ی حاث سمجھتا ہوں یعنی تیمیجن کا ذکر اوپر ہوچکا ہے اور انھوں نے حارث تیمی کے تذکرہ میں لکھا ہے کہ وہ کوفی ہیں اور تمام علمائے حدیث کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ان کو نبی ﷺ نے مجذر بن زیاد کے عوض میں قتل کرا دیا تھا انھوں نے جنگ احد میں دھوکہ دے کے مجذر بن زید کو قتل کر دیا تھا۔ ابن مندہ نے مجذر کے بیانم یں لکھا ہے کہ حارشین سعید بن صامت نے ان کو قتل کیا تھا بعد اس کے وہ مرتد ہوگئے اور پھر اسلام لائے تو رسول خدا ﷺ نے ان کو مجذر کے عوض میں قتل کرا دیا حارث نے مجذر کو صرف اس لئے مارا تھا ہ مجذر نے حارث کے والد سوید بن صامت
کو زمانہ جاہلیت میں انصار کی لڑائیوں میں قتل کیا تھا ان کے قتل کی وجہس ے جنگ بعاث کا واقعہ پھر لوگوں کو یاد آگیا چنانچہ حارث نے جنگ احد میں جب ان کو دیکھا تو اپنے باپ کے عوض میں ان کو قتل کر دیا۔ واللہ اعلم۔ پورا قصہ جلاس کے بیان میں گذر چکا ہے لہذا اب ہم دوبارہ اس کو نہیں لکھتے ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)