ابن زیاد۔ یہ انصاری نہیں ہیں۔ ان کا شمار اہل شام میں ہے۔ ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے۔ حسن بن سفیان نے قیبہ سے انھوں
نے لیث سے انھوں نے معاویہ بن صالح سے انھوں نے یونس بن سیف سے انھوں نے حارث بن زیاد سے روایت کی ہیک ہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا تھا کہ اے اللہ معاویہ کو کتاب و حساب سکھا دے او انھیں عذاب سے محفوط رک۔ اس حدیث کو حسن بن عرفہ نے قیتبہ سے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ اس حدیث کے راویوں میں حارث بن زیاد بھی ہیں جو رسول خدا ﷺ کے صحابی تھے مگر یہ زیادتی وہم ہے۔ اس حدیث کو اسید بن موسی نے اور آدم نے اور ابو صالح نے لیث سے انھوں نے معاویہ بن صالح سے رویت کیا ہے انھوں نے اس حدیث کو حارث سے انھوںنے ابو رہم سے انھوں نے عرباض سے روایت کیا ہے اور یہی صحیح ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)