ابن منالک بن غضب بن جشم بن خزرج بعد اس کے یہ بنی مخلد بن عامر بن زریق سے ہوئے انصری ہیں زرقی ہیں۔ واقعدی نے ان کو شرکائے بدر میں ذکر کیا ہے۔ ابو عمر نے کہا ہے کہ ابن مندہ نے بیان کیا ہے کہ حارثہ بن مالک بن غضب بن جشم انصاری بنی بیاضہ میں سے ہیں بیعت عقبہ میں شریک تھے اور اس کو انھوں نے ابو الاسود سے انھوں ن عروہ سے رویت کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو عمر نے لکھا
ہے۔ میں کہتا ہوں کہ یہ ان دونوں کی غلطی ہے کیوں کہ ان دونوں نے جو یہ کہا ہے کہ حارثہ بیٹے ہیں مالک بن غضب کے یہ بہت ہی بعید ہے کیوں کہ نبی ﷺ کے ہمراہ بنی مالک بن غضب سے جو لوگ تھے ان کے اور ان حارثہ کے درمیان میں تقریبا دس پشتوں کا فصل ہے پس کم سے کم یہ انس ے تین سو برس بعد ہوں گ یپس کیوں کر مالک حارثہ کے باپ ہوسکتے ہیں پھر ابو عمریہ بھی کہتے ہیں کہ حارثہ بیٹے ہیں مالک کے اور ان کا نسب بیان کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ بنی مخلد بن دریق سے ہیں پس اگر بنی مخلد سے انھوں نے خزرج مراد لیا ہے تو بھی صحیح نہیں کیوں کہ زریق بنی خزرج سے ہیں اور اگر انھوں نے حارثہ کو مراد یا ہے تو پھر یہ کیوں کر ہوسکتاہے کہ مالک بیٹے ہوں غضب جشم بن خزرج کے پھر بنی مخلد سے بھی ہو جائیں کیوں کہ مخلد بیٹیہیں عامربن زریق بن عامربن زریق بن عبد حارثہ بن مالک بن غضب کے یہ اقوال متناقض ہیں صحیح نہیں ہے۔ علاوہ اس کے واقعدی نے ان کو صحابہ میں ذکرنہیں کیا انھوں نے انساب میں ان کا ذکر کیا ہے نہ صحابہ میں واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)