ابن زید انصاری۔ بنی حارثہ میں سے ایک شخص ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمر نے روایت کی ہے وہ کہتے تھے کہ میں رسول خدا ﷺ کے حضور میں بیٹھا ہوا تھا کہ حرملہ بن زید انصاری آئے جو بنی حارثہ میں سے ایک شخص تھے وہ حضرت کے سامنے بیٹھ گئے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ ایمان تو اس مقام پر ہے اور اپنے ہاتھ سے اپنی زبان کی طرف اشارہ کیا اور نفاق اس جگہ ہے اور اپنے ہاتھ سے اپنے سینے کی طرف اشارہ یا اور ہم اللہ کا ذکر بہت کم کرتے ہیں پس رسول خدا ﷺ چپ رہے حرملہ نے اس کو کئی بر کہا پس رسول خداﷺ نے حرملہ کی زبان پکڑ لی اور کہا کہ اے اللہ حرملہ کو سچی زبان اور شکر کرنے والا دل عنایت کر اور ان کو میری محبت اور میرے محبت کرنے والوںکی محبت دے اور ان کا انجام بخیر کر حرملہ نے آپ سے عرض کیا کہ یارسول اللہ میرے کچھ بھائی منافق ہیں میں ان سب کا سردار تھا کیا میں ان کے نام آپ کو بتا دوں رسول خدا ﷺ نے فرمایاکہ جو شخص ہمارے پاس اس طرح آئے گا جس طرح تم آئے ہو تو ہم اس کے لئے استغفار کریں گے جس طرح تمہارے لئے استغفار کیا اور جو شخص اس پر اصرار کرے گا تو اللہ کو اس کی بابت اختیار ہے تم کسی کی پردہ دری نہ کرو۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)