بن قتادہ الرہاوی: انہوں نے رہا میں سکونت اختیار کرلی تھی یہ بغوی کا قول ہے ابو نعیم اور یحییٰ نے ان کاتتبع کیا ہے جناب ہشام نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی اور ان سے قتادہ بن فضیل نے روایت کی۔
ابو موسیٰ نے اذنا ابو علی سے، انہوں نے ابو نعیم سے، انہوں نے احمد بن محمد بن یوسف سے انہوں نے منیعی سے، انہوں نے ابو بکر بن زنجویہ سے، انہوں نے علی بن بحر سے، انہوں نے قتادہ بن فضیل بن عبد اللہ بن قتادہ سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے ان کے چچا ہشام بن قتادہ سے روایت کی، کہ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنی قوم کا سردار مقرر فرمایا تو میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑ لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دعا کی التجا کی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے رخصت ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، تقوی تیرا زادِ سفر ہو اللہ تیرے قصور معاف فرمائے اور تو جہاں بھی ہو۔ بھلائی تیرا استقبال کرے اور یہ روایت ہشام بن قتادہ نے اپنے والد سے بیان کی ہے ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔