بن عاص بن ہشام بن مغیرہ بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم قرشی، مخزومی: ان کی والدہ کا نام عاتکہ تھا جو ولید بن مغیرہ کی بیٹی اور خالد کی ہمشیرہ تھیں اور ہشام ابو جہل بن ہشام کے بھتیجے تھے ان کا باپ عاص غزوۂ بدر میں کفر کی حالت میں مارا گیا تھا بردایتے انہیں حضرت عمر بن خطاب نے قتل کیا تھا اور عاص حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ماموں تھا۔
ہشام فتح مکہ ے دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ سے کپڑا اتارا اور مہت نبوت پر ہاتھ رکھ لیا آپ نے ان کے ہاتھ کو ہٹا کر تین دفعہ ان کے سینے پر ہاتھ مارا، اور فرمایا۔ اے خدا تو اس کے دل سے کینہ اور حسد دور فرما اور ان میں ایک آدمی جس کی گردن ٹیڑھی تھی اور جس کا نام محمد بن عبد الرحمان بن ہشام بن یحییٰ بن ہشام بن عاص تھا کہا کرتے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی وجہ سے ہم میں بغض اور کینہ کم ہے ابو عمر نے اس کا ذکر کیا ہے۔