بن ذماب بن یزید بن کلیب بن عامر بن خزیمہ بن مازن بن حارث بن سلاماں بن اسلم بن افصی الاسلمی: ابو عمر نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے ابن مندہ اور ابو نعیم کے مطابق ان کا نسب یوں ہے! ’’ہزال بن یزید الاسلمی‘‘ شعہ نے یحییٰ بن سعید سے انہوں نے محمد بن منکدر سے انہوں نے ابن ہزال سے انہوں نے اپنے والد ہزال سے روایت کی کہ جس دن ہم نے ماعز کو رجم کیا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم ماعز کی میت کو اپنے کپڑے ہی سے ڈھانپ دیتے تو کتنا اچھا ہوتا۔
یحییٰ بن ابی کثیر نے ابی سلمہ سے انہوں نے نعیم بن ہزال سے روایت کی کہ ہزال کے پاس ایک لونڈیا تھی جوان کی بکریاں چراتی تھی ماعز نے اس سے جماع کیا تو ہزال نے اسے فریب دیا اور کہا آؤ تمہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے چلیں آپ کو اصل واقعہ بتائیں، شاید قرآن کا کوئی حکم نازل ہو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور واقعہ بیان کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی سزا رجم ہے چنانچہ ماعز کو رجم کردیا گیا اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ’’ہزال! اگر تم ماعز کی میت کو اپنے کپڑے سے ڈھانپ دیتے تو اس پر تمہیں ثواب ملتا تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔